ہم آئے دن مختلف مسائل کا سامنا کرتے رہتے ہیں۔ اور ہمیں ان مسائل کا حل تلاش کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ یہ ہماری کاروباری یا پیشہ ورانہ زندگی میں بھی ہوتا ہے اور ذاتی و سماجی زندگی میں بھی۔ آج مسائل کو حل کرنے کو اہم ترین صلاحیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ اس سے آشنائی حاصل کی جائے اور اس میں مہارت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔
اس مضمون میں ہم Problem Solving کے مفہوم، اس کی اہمیت، اور اس کے مؤثر طریقوں سے بحث کریں گے۔ Problem Solving ایک مسئلہ کی شناخت کرنے، اس کی جڑ کوسمجھنے، ممکنہ حل تلاش کرنے، اور پھر بہترین حل کو لاگو کرنے کا عمل ہے۔ اس کا تعلق صرف گڑبڑیوں کو ٹھیک کر دینے بھر سے نہیں ہے۔بلکہ یہ اس سے آگے بڑھ کر مسئلہ کو گہرائی سے سمجھ کر اس کا مؤثر طریقہ سے حل نکالنے کا کام ہے۔
مسئلہ حل کرنے کو ایک پہیلی (Puzzle) کے طرح سے دیکھنا چاہیئے، جس کا ہر ٹکڑا صحیح جگہ پر ہوگا تبھی پوری تصویر ٹھیک ڈھنگ سے دیکھی جا سکے گی۔ چاہے آپ ایک اسکول میں گروپ پروجیکٹ میں اختلافات کو حل کر رہے ہوں، ذاتی چیلنجز سے نمٹ رہے ہوں، یا کسی کمپنی میں کام کر رہے ہوں، مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت (Problem Solving Skills) کامیابی کے لیے اہم ہے۔
مسائل حل کرنے کے سات (7) مراحل
مسائل حل کرنے کے عمل کو سات مراحل میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
۱۔ پہلا مرحلہ: مسائل کو حل کرنے کا سب سے پہلا مرحلہ ہوتا ہے مسائل کی وضاحت۔ اس مرحلے میں مسئلہ کو وضاحت کے ساتھ بیان کیا جاتا ہے۔ کوشش کرنی چاہیئے کہ زیادہ سے زیادہ درست طریقے سے مسئلہ کو بیان کیا جائے۔
مثلاً آپ ایک گروپ پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں اور ٹیم مقررہ وقت پر کام مکمل نہیں کر رہی ہے۔ "پروجیکٹ ناکام ہو رہا ہے” کہنے کی بجائے مسئلہ کو اس طرح بیان کریں: "ٹیم پیچھے ہے کیونکہ ہم صحیح طریقے سے کام تقسیم نہیں کر رہے۔”
۲۔ دوسرا مرحلہ: مسئلہ کی اچھی طرح شناخت ہو جانے کے بعد کا مرحلہ ہوتا ہے کلیدی سوالات کرنے کا۔ اس مرحلے میں ہم مسائل کی جڑ تک پہونچنے کے لیے تخیلقی سوالات کرتے ہیں، مثلاً:
- الف۔ یہ مسئلہ کیوں ہے؟
- ب۔ اس کا حل کیوں ضروری ہے؟
- ج۔ اسے حل کرنے میں کیا چیلنچز درپیش ہیں؟
- د۔ اگر اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو کیا ہوگا؟
اس مرحلے میں ہم مسئلے کی مزید تفصیلات میں جاتے ہیں اور صورتحال کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں۔
۳۔ تیسرا مرحلہ: مسائل کو حل کے تیسرے مرحلے میں ہم ممکنہ حل تلاش کرتے ہیں۔ یعنی اس مسئلے کے جتنے حل ممکن ہیں سب کی فہرست تیار کرتے ہیں۔ اس مرحلے میں کسی ایک حل کو ترجیح دینے کے بجائے زیادہ سے زیادہ حل کی فہرست تیار کرنے پر مرکوز رہنا چاہیئے۔
مثلاً: گروپ پروجیکٹ کے لیے حل میں بہتر شیڈول بنانا، مخصوص کردار تفویض کرنا، یا زیادہ بار Check-in کرنا شامل ہو سکتا ہے۔
۴: چوتھا مرحلہ: اس مرحلہ میں ہم تیسرے مرحلے میں تیار کردہ فہرست کو سامنے رکھتے ہیں اور ہر آپشن کو evaluate کرتے ہیں۔ اس مرحلے میں کئی طرح کے سوالات کرکے یہ دیکھا جاتا ہے کہ ممکنہ حل میں سے کون سا حل اختیار کرنا بہتر ہوگا؟ اس کے لیے ہم درج ذیل سوالات کر سکتے ہیں۔
- کیا یہ حل ہمارے لیے قابل حصول ہے؟
- اگر ہم اس حل کو اختیار کرتے ہیں تو اس کے لیے کتنا وقت، محنت اور وسائل درکار ہوں گے۔ (نیز یہ کہ کیا ہم اتنا وقت، محنت اور وسائل لگانے کیلیے تیار ہیں؟)
- اس حل کو اختیار کرنے کے کیا فوائد اور نقصانات ہوں گے؟
مثال کے طور پر، زیادہ بار چیک ان کرنا مفید ہو سکتا ہے، لیکن کیا ہر کوئی زیادہ ملاقاتوں کے لیے دستیاب ہوگا؟
۵۔ پانچواں مرحلہ: اس مرحلہ میں سارے ممکنہ حل کا جائزہ لینے کے بعد ہم اس حل کو منتخب کرتے ہیں جو زیادہ مؤثر اور قابلِ عمل ہو۔
۶: چھٹھا مرحلہ: ایک حل کو منتخب کر لینے کے بعد اس مرحلہ میں ہم اسے عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک تفصیلی منصوبہ تیار کرتے ہیں۔ اس میں اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ ہر شخص، جو منصوبے میں شامل ہے، اپنی ذمہ داریوں سے بھلی بھانتی آگاہ ہے۔
مثلاً: گروپ پروجیکٹ میں، آپ ہر رکن کو ایک مخصوص کام دیں اور ہفتہ وار جائزہ کی منصوبہ بندی کریں تاکہ پیش رفت کو جانچا جا سکے۔
۷۔ ساتواں مرحلہ: آخری مرحلہ میں نتائج کی نگرانی کی جاتی ہے اور جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس مرحلے میں اس بات پر نظر رکھی جاتی ہے کہ کیا مسئلہ حل ہو رہا ہے؟ اگر مسئلہ حل نہیں ہو رہا ہے تو منصوبہ کا جائزہ لیا جانا چاہیئے اور ضروری تبدیلی کرنی چاہیئے۔
مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہونے کے لیے ضروری صلاحیتیں
مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہونے کے لیے کئی طرح کی صلاحیتوں سے لیس ہونا ضروری ہے۔ یہ ساری صلاحیتیں اکتسابی ہیں، اور کوشش کر کے سیکھی جا سکتی ہیں۔ ہم ذیل میں کچھ کا تذکرہ کریں گے جو زیادہ اہمیت کی حامل ہیں۔
۱۔ تنقیدی نظر (Critical Thinking): تنقیدی نظر کا مطلب ہے صورتِ حال کا گہرائی اور مختلف زاویوں سے جائزہ لینا۔ تنقیدی نظر ہمیں بہتر فیصلے تک پہنچاتی ہے۔
۲۔ فیصلہ سازی (Decision Making): مسائل حل کرنے کے اثناء میں ہمیں ہر ہر قدم پر ایسے فیصلے لینے ہوتے ہیں جو کہ قابل عمل بھی ہوں اور نتیجہ کے لحاظ سے مفید بھی۔ اس کے لیے ہمارے اندر ایسی صلاحیت موجود ہونی چاہیئے جس سے کہ ہم Options کو تول کر قابلِ عمل اور نتیجہ کے لحاظ سے بہترین آپشن کا انتخاب کر سکیں۔
۳۔ مواصلات (Communication): اس کا تعلق صرف بات چیت سے نہیں۔ بلکہ اس سے آگے بڑھ کر اطلاعات کی بروقت فراہمی اور افہام و تفہیم بھی اس میں شامل ہے۔ تاکہ ٹیم کے ممبران اور دیگر متعلق افراد same page پر رہ کر اپنے اپنے حصے کا کام مؤثر طریقے سے انجام دے سکیں۔ اس میں Active Listening اور خیالات کا مؤثر طریقے سے اظہار بھی شامل ہے۔
۴۔ جذباتی ذہانت (Emotional Intelligence): اس تعلق سے یہ صلاحیت بھی بہت اہمیت رکھتی ہے کہ ہم جذبات کے تعلق سے ذہین ہوں۔ Emotional Intelligence کا مطلب ہوتا ہے کہ ہم اس قابل ہوں کہ ہر طرح کے حالات میں اپنے جذبات کو قابومیں رکھ سکیں، اور اوروں کے جذبات کو سمجھ کر انہیں manage کر سکیں۔
۵۔تخلیقی سوچ (Creativity): مسائل کا حل دریافت کرنے کے لیے کئی بار ہمیں out-of-the-box سوچنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ عام مسائل کا غیر معمولی حل دریافت کرنے کے لیے بھی تخلیقی سوچ کی ضرورت ہوتی ہے۔ تخلیقی سوچ کے نتیجے میں ہم نئے زاویوں سے مسائل کا جائزہ لے پاتے ہیں۔
۶۔ لچک(Flexibility): مسائل اور ان کی نوعیتیں تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔ Adabtability کا مطلب ہے کہ آپ ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق خود کو ڈھال سکیں اور مسائل کو حل کرتے رہیں۔
۷۔ اجتماعیت (Team Work): پچیدہ مسائل کو حل کرنے کے لیے اکثر دوسروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اچھا ٹیم ورک دوسروں کے خیالات کو سننے اور مؤثر طریقے سے تعاون کرنے میں مدد دیتا ہے۔
معروف Problem-Solving Strategies
مسائل کا حل دریافت کرنے کی کچھ معروف حکمتِ عملیوں کا تذکرہ ہم ذیل میں کریں گے۔
۱۔ 5 Why’s
اس تکنیک میں ہم بار بار ”کیوں“ پوچھ کر مسئلہ کی جڑ تک پہونچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ ضروری نہیں ہے کی "کیوں“ کا سوال پانچ بار ہی کیا جائے، یہ اس سے کم یا زیادہ بھی ہو سکتا ہے۔ اصل غایت مسئلے کی جڑ دریافت کرنا ہے۔
مثال کے طور پر اسکول کا ثقافتی پروگرام تاخیر کا شکار ہو گیا۔ اس مسئلے کی جڑ تک پہونچنے کے لیے ہم درج ذیل طریقے پر Five Why’s تکنیک کا استعمال کر سکتے ہیں۔
۱: پروگرام میں تاخیر کیوں ہوئی؟
جواب: کیونکہ decoration تیار نہیں تھی۔
۲: ڈیکوریشن کیوں تیار نہیں تھی؟
جواب: کیونکہ ڈیکوریشن ٹیم کو سجاوٹ کا سامان وقت پر نہیں مہیا ہوا۔
۳: سامان وقت پر کیوں نہیں مہیا ہوا؟
جواب: کیونکہ آرڈر وقت پر نہیں دیا گیا۔
۴: آرڈر وقت پر کیوں نہیں دیا گیا؟
جواب: کیونکہ سجاوٹ کی منصوبہ بندی دیر سے کی گئی۔
۵: سجاوٹ کی منصوبہ بندی دیر سے کیوں ہوئی؟
جواب: کیونکہ Coordinator کی طرف سے ٹیم کو واضح ہدایات نہیں ملی تھی۔
اس مثال میں ہم ”کیوں“ کا سوال کرتے ہوئے اس نتیجہ پر پہونچتے ہیں کہ واضح ہدایات کا نہ ملنا اس مسئلے کی اصل جڑ ہے۔ آگے سے Event Coordinator کو چاہیئے کہ وہ واضح ہدایات دیا کرے تاکہ یہ مسئلہ پیش نہ آئے۔
۲۔ SWOT Analysis
یہ دراصل Acronym ہے۔ S مطلب Strength کا جائزہ۔ W مطلب Weakness کا جائزہ۔ O مطلب Opportunities کا جائزہ۔ T مطلب Threats کا جائزہ۔ تجزیہ کے اس عمل میں قوتوں، کمزوریوں، مواقع اور خطرات کا بنظرِ غائر مطالعہ کیا جاتا ہے تاکہ ان کی معرفت میں فیصلے لیے جا سکیں۔ یہ طریقہ مسائل کے مثبت اور منفی پہلوؤں کا تجزیہ کرنے میں مدد دیتا ہے۔
۳۔ Fishbone Diagram
اس میں تصویر (diagram) بنا کر مسئلہ کے ممکنہ اسباب کو شناخت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ مچھلی کی شکل کے اس diagram میں مسئلہ کو مچھلی کے سر پر لکھا جاتا ہے اور اسباب مچھلی کی ہڈیوں پر درج کیے جاتے ہیں۔

۴۔ DMAIC
یہ بھی ایک Acronym ہے۔ یہ زیادہ تر کاروبار میں پیش آنے والے مسائل کو حل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ D مطلب Define، یعنی مسئلہ اور process اچھی طرح واضح کیا جائے۔ M مطلب Measure، یعنی مسئلہ کو قابلِ پیمائش بنایا جائے۔ A مطلب Analyse، یعنی مسئلے کا تحلیل و تجزیہ کیا جائے۔ I مطلب Improvement، یعنی سدھار کی کوششیں کی جایئں۔ C مطلب Control, یعنی جو سدھار آیا ہے اسے برقرار رکھا جائے، اگر مسئلہ حل نہیں ہوا، یا خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا ہے تو اس کی دوبارہ کوشش کی جائے۔
اس حکمتِ عملی کو ایک سادہ سے مثال سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مسئلہ ہے کہ ۱۰ سالہ حامد کی صحت خراب رہتی ہے۔ Define کرنے کے لیے دیکھیں گے کہ حامد کو کون کون سے امراض لاحق ہیں، اور وہ کس طرح اسکی زندگی کے دوسرے شعبوں، مثلاً تعلیم وغیرو پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ اس کے بعد Measure کے مرحلہ میں ہم پاتے ہیں کہ حامد ہر مہینے تقریباً دس دن اسکول نہیں جا پاتا، اور اس نے پچھلے سال کے مقابلے ۳۰ فیصد کم مارکس حاصل کئے۔ نیز اس کا وزن عمر کے لحاظ سے ۶ کلو کم ہے۔ Analyse کے مرحلہ میں ہم یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ وہ کیوں بیمار رہتا ہے؟ کیا اس کی وجہ خوراک ہے، یا بارش کے پانی میں کھیلنا یا کچھ اور۔ Improve کے مرحلہ میں ہم بیمار رہنے کی اصل وجہ کا علاج کریں گے۔ مثلاً ہم نے پایا کہ بیماری کی اصل وجہ خوراک میں کمی ہے۔ ہم خوراک کو درست کریں گے۔ پھر Control کے مرحلہ میں حامد کی خوراک کی تندہی سے نگرانی کریں گے۔ اگر محسوس ہو کہ خوراک میں کی گئی تبدیلی کافی نہیں ہے تو مزید تبدیلی لائی جائے گی۔
۵۔ Brainstorming
برین اسٹارمنگ ایک اجتماعی سرگرمی ہے جس میں ہر شخص اپنے خیالات کو آزادانہ طور پر share کرتا ہے۔ اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ خیالات کو جمع کرنا ہوتا ہے۔ اس میں اس بات کی کوشش کی جاتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ اور متنوع ideas کو جمع کیا جائے۔ اس عمل کے درمیان دیگر سوالات مثلاً کیا یہ قابلِ عمل ہے، یا یہ ہمارے بجٹ کے اندر ہے یا نہیں، کو یکسر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ یہ ساری باتیں بعد کے لیے رکھی جاتی ہیں۔
مسائل کا حل دریافت کرنا ایک اہم صلاحیت ہے جو تعلیمی سرگرمیوں سے لے کر حقیقی دنیا سے متعلق چیلنجز سے نبردآزما ہونے میں ہماری مدد کرتی ہے۔ مسئلہ حل کرنے کے سات مراحل کو اپنانے سے ہم کسی بھی مسئلے کا حل دریافت کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ تنقید نظر، تخلیقی سوچ، اور ٹیم ورک جیسی مہارتیں بھی مسائل کو مؤثر طریقے سےحل کرنے میں ہماری مدد کرتی ہیں۔