ذاتی مالیات کا انتظام ایک مشکل کام لگ سکتا ہے، بالخصوص موجودہ حالات میں جب کہ اخراجات آئے دن بڑھتے رہتے ہیں اور ہم ایک قسم کی غیر یقینی معاشی حالات کا شکار ہیں۔ تاہم محتاط منصوبہ بندی اور منظم عادات کے ذریعے مالی استحکام اور تحفظ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
جب ہم اپنی مالیات کا انتظام کر رہے ہوں تو ہمیں تین اہم چیزوں کو ذہن میں رکھنا چاہیئے۔
۱۔ مالی مقاصد (Financial Goals)
مالی منصوبہ بندی کا آغاز اپنے مقاصد کی وضاحت سے ہونا چاہیئے۔ یہ مقاصد دو نوعیتوں کے ہو سکتے ہیں۔ قلیل مدتی (Short Term Financial Goals) اور طویل مدتی (Long Term Financial Goals)۔ مثال کے طور پر کریڈٹ کارڈ کا قرض اتارنا یا تعطیلات وغیرہ کے لیے بچت کرنا قلیل مدتی مقاصد ہو سکتے ہیں۔ اس کے بر عکس مکان خریدنے کے لیے بچت کرنا، بچوں کی اعلی تعلیم کے لیے بچت کرنا، یا ریٹائرمنٹ کے لیے تیاری کرنا طویل مدتی مقاصد ہو سکتے ہیں۔ یہ مقاصد SMART ہونے چاہئے۔ S مطلب Specific یعنی مخصوص۔ M مطلب Measurable یعنی قابلِ پیمائش۔ A مطلب Achievable یعنی قابلِ حصول۔ R مطلب Relevant یعنی متعلقہ۔ اور T مطلب Time Bound یعنی مدت کے لحاظ سے محدود۔ SMART Goals کو سمجھنے کے لیے پڑھیں Effective Time Management یعنی وقت کا مؤثر انتظام کیسے کریں؟
مقاصد کی وضاحت آپ کو اپنے اخراجات کی ترجیحات کو طے کرنے میں، اور صحیح کوششوں پر توجہ مرکوز کرنے میں آپ کی مدد کرے گا۔
۲۔ آمدنی اور اخراجات کا حساب
بہتر مالی منصوبہ بندی کے لیے ضروری ہے کہ ہمیں اپنی آمدنی اور خرچ کا واضح ادراک ہو۔ اپنے Cashflow کی صحیح سمجھ مالی انتظام کی سنگِ بنیاد ہے۔ اس کے لیے اپنے اخراجات کو تین زمروں میں تقسیم کرنا چاہیے۔ پہلا زمرہ ناگزیر اخراجات (Essentials) کا ہوگا۔ یعنی ایسے اخراجات جو نہایت ضروری اور بنیادی ہیں۔ مثلاً گھر کا کرایہ، چاول، دال، سبزیاں، صابون، تیل اور اسی قبیل کی بنیادی ضرورت کی چیزیں۔ دوسرا زمرہ کم ضروری اخراجات (discretionary spendings) کا ہوگا۔ یعنی ایسے اخراجات جو ناگزیر تو نہیں، لیکن ضروری ہیں۔ مثلاً رشتہ داروں کے شادی یا سالگرہ میں دینے کے لیے تحفے، OTT Subscriptions ، گھر کے سجاوٹ کی چیزیں وغیرہ۔ اور تیسرا زمرہ بچت (Savings) کا ہوگا۔ اگر آپ کاروبار کے مالک ہیں تو یقینی بنائیں کہ ذاتی اور کاروباری اخراجات الگ الگ ہوں۔ اس سے حساب کتاب میں آسانی رہے گی اور فنڈز کے غلط انتظام سے بھی آپ بچے رہیں گے۔
اپنی مالیات کو باقاعدہ طور پر ٹریک کرنے سے آپ غیر ضروری اخراجات کی نشاندہی کر سکیں گے اور فنڈ کو اپنے مقاصد کے لیے بہتر طور پر استعمال کر سکیں گے۔
۳۔ ہنگامی حالات (Emergencies) اور سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی
زندگی اپنی فطرت میں غیر متوقع (Unpredictable) ہوتی ہے۔ لہٰذا ہنگامی حالات (Emergencies) کی تیاری ضروری ہے۔ اپنے لیے ایک Emergency Fund بنائیں جو کم از کم تین سے چھہ ماہ کی ناگزیر ضروریات کو پورا کر سکے۔ یہ عام بچت سے الگ ہونا چاہئے اور بآسانی دستیاب ہو جانا چاہئیے۔ مثلاً Cash کی شکل میں گھر میں رکھا ہو، یا ایک الگ بینک اکاؤنٹ میں موجود ہو، یا پھر کسی ایسی جگہ invested ہو جہاں سے بآسانی حاصل کیا جا سکے۔
مالی انتظام (Financial Management) کیسے کریں؟
الف: اپنی مالی صحت (Financial Health) کو سمجھیں
اپنی مالی صحت (Financial Health) کی سمجھ ضروری ہے۔ ہمیں اپنے net-worth کا اندازہ ہونا چاہیئے۔ Net-worth دراصل ہمارے اثاثوں (Assets) اور واجبات (liabilities) کے درمیان کا فرق ہے۔ ہماری جائداد، سرمایہ کاری (Investments) اور بچت وغیرہ اثاثے ہیں۔ اس کے بالمقابل قرض وغیرہ واجبات (liabilities) میں شمار ہوں گے۔ یہ ہمارے موجودہ مالی صورتِ حال کی ایک جھلک فراہم کرتا ہے۔
مزید برآں، اپنی مالی صورتِ حال کا باقاعدہ جائزہ لینے سے ہم باخبر ہو کر فیصلے لے پاتے ہیں۔ مثلاً net-worth کا اندازہ کرنے کے بعد آپ دیکھتے ہیں کہ آپ کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ قرض کی ادائیگی میں میں چلا جاتا ہے۔ تو ایسے میں ممکن ہے آپ ضرورت محسوس کریں کہ قرضوں کو consolidate کر دیا جائے، یا بہتر interest-rate کے لیے بات کی جائے۔ اپنی مالی صحت سے آگہی proactive-adjustments کرنے میں اور مستقبل کے مسائل سے بچنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔
ب۔ منظم بجٹ کے لیے اصول وضع کریں
ایک منظم بجٹ مؤثر مالی انتظام کے لیے ضروری ہے۔ اس کے لیے معروف 50/30/20 کے اصول کو نقطہ آغاز بنانا چاہیے۔ اس اصول کے تحت اپنی آمدنی کا ۵۰ فیصد حصہ ناگزیر ضروریات کے لیے، ۳۰ فیصد کم ضروری اخراجات (discretionary spendings) کے لیے، اور ۲۰ فیصد بچت (Savings) اور سرمایہ کاری (Investment) کے لیےمختص کیا جاتا ہے۔ ہمارے کون سے اخراجات ناگزیر ہیں اور کون سے کم ضروری ہیں، اس کا تعلق ہماری مخصوص ضروریات اور طرزِ زندگی سے ہے، لہٰذا اس سلسلے میں سمجھداری کے ساتھ فیصلہ کرنا چاہیئے۔
اخراجات کو ٹریک کرنے کے لیے آج کل کئی طرح کے Apps اور Tools موجود ہیں، انہیں استعمال میں لانا چاہیے۔ اسی طرح اخراجات کی مقررہ (fixed) اور متغیر (variable) میں درجہ بندی کرنی چاہیے اور وقتاً فوقتاً تجزیہ کرنا چاہئے کہ اخراجات مالی مقاصد کے مطابق ہو رہے ہیں یا اس میں کسی تبدیلی کی ضرورت ہے؟ بجٹ کا دانش مندانہ انتظام آپ کو اس حالت سے بچائے گا جسے "paycheck to paycheck life” کہا جاتا ہے۔ یعنی مہینے کے اختتام کے ساتھ مہینے بھر کی آمدنی کا فنا ہو جانا۔
ج۔ ہنگامی فنڈ (Emergency Fund) کی تعمیر کریں
ہنگامی فنڈ مالی تحفظ (Financial Security) کے ستونوں میں سے ایک ہے۔ یہ فنڈ غیر متوقع حالات سے نبٹنے میں کام آتا ہے۔ مثلاً گھر میں کسی کا اچانک کسی مرض میں مبتلا ہو جانا، ملازمت سے اچانک دست برداری، یا کسی بھی وجہ سے گاڑی یا گھر کو نقصان پہونچ جانا، وغیرہ۔ بہتر ہے کہ ہم اپنے ہنگامی فنڈ میں اتنے پیسے رکھیں کہ تین سے چھہ ماہ کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ اگر آپ اپنا کاروبار چلاتے ہوں تو غیر یقینی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور بڑا فنڈ بنانا چاہیئے۔
یہ فنڈ بنانے کے لیے کسی mutual fund میں invest کر سکتے ہیں، یا سونا یا چاندی وغیرہ کی شکل میں بھی محفوظ کر سکتے ہیں۔ اس فنڈ کو حقیقی ہنگامی حالات کے علاوہ کسی اور جگہ استعمال کرنے سے گریز کریں۔ یہ فنڈ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ غیر متوقع طور پر پیش آنے والے حالات آپ کے مالی استحکام کو نقصان نہ پہونچائیں۔
د۔ قرضوں کا دانشمندانہ انتظام کریں
قرضوں کا اگر دانشمندانہ انتظام نہ کیا جائے تو یہ ایک بڑا مالی بوجھ بن جاتا ہے۔ یہ ہماری مالی صحت کے لیے کافی نقصاندہ ہو سکتا ہے۔ اپنے تمام قرضوں کی ایک فہرست بنائیں، جس میں سود کی شرحیں بھی شامل ہوں۔ ایسے قرض جن کی سود کی شرحیں زیادہ ہوں، مثلاً کریڈٹ کارڈ کا قرض اور Personal Loans، ان کی جلد ادائیگی کو ترجیح دینا چاہیے۔
نئے قرضے لینے سے بچیں۔ ناگزیر حالات میں اگر قرض لینا پڑے تو اسکی ادائگی کی منصوبہ بندی پہلے سے کریں۔ اچھے قرض، یعنی ایسے قرض جو کاروبار کو بڑھانے کی خاطر لیے گئے ہوں، اور برے قرض، یعنی ایسے قرض جن کی کوئی خاص افادیت نہ ہو، مثلاً مہنگے فون کے لیے لیا گیا قرض، کے درمیان فرق کریں۔ اگر آپ تنخواہ دار ہیں تو اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ کسی بھی حال میں آپ کی آمدنی کا ۴۰ فیصد سے زیادہ قرضوں کی ادائیگی میں نہ جاتا ہو۔ اس سے آپ بچت اور سرمایہ کاری کا کام بدستور انجام دے پائیں گے۔
ھ۔ سرمایہ کاری (Investment) کا انتظام کریں
سرمایہ کاری Long Term Financial Goals کے حصول کی کلید ہے۔ آج کل لوگ کئی طرح سے سرمایہ کاری کرتے ہیں، جیسے ایف ڈی (Fixed Deposit)، پی پی ایف (Public Provident Fund)، سونا، جائداد، Mutual Fund میں SIPs وغیرہ۔ ہم دین و شریعت کے لحاظ سے اپنے لئے سرمایہ کاری کے طریقے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ Risk Tolerance (یعنی ہم کس حد تک نقصان کا خطرہ برداشت کر سکتے ہیں؟) اور Time Horizon (یعنی ہم کتنی مدت تک سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں؟)، کو بھی مدِّ نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اگر اچھی طرح ناپ تول کر خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہوں تو Equity Mutual Fund اور Direct Stock Investment وقت کے ساتھ اچھے returns دیتے ہیں۔ کسی بھی طریقے کا انتخاب کرنے سے پہلے اچھی طرح تحقیق کر لیں اور مختلف ناحیوں کو سامنے رکھ کر فیصلہ کریں۔ سرمایہ کاری میں تنوع (Diversification)بھی کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ اپنے سرمایہ کو مختلف اثاثوں میں پھیلا کر رکھیں تاکہ Risk کو کم کیا جا سکے۔
و۔ Tax کی منصوبہ بندی کریں
اچھی Tax Planning مالی انتظام کا لازمی حصہ ہے۔ تنخواہ دار افراد Income Tax Act Section 80C اور Section 80D وغیرہ کے تحت مختلف طرح سے Investment کر کے Tax کی بچت بھی کر سکتے ہیں۔ اسی طرح سے اپنا کاروبار کرنے والوں کے لیے ایسے طریقے ہیں جو انہیں ٹیکس کے معاملے میں راحت فراہم کرتے ہیں۔ کسی Financial Advisor یا Chartered Accountantسے بات کر کے ایسے طریقے ڈھونڈھنے چاہیئے کہ ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ بچت کی جا سکے۔
ز۔ Retirement کی منصوبہ بندی کریں
یہ منصوبہ بندی جتنی جلدی کی جائے اتنا اچھا ہے، تاکہ compound کے فائدے حاصل کئے جا سکیں۔ تنخواہ دار افراد کے لیے Employers’ Provident Fund اور National Pension System میں شراکت بہت کارگر طریقہ ہے۔ Job کرنے کے دور میں ان Funds کے ساتھ جتنی کم چھیڑ چھاڑ کی جائے اتنا اچھا ہے۔ اپنا کاروبار کرنے والے لوگوں کے لیے بھی اس طرح کی کئی اسکیمیں ہیں، ان کے بارے میں صحیح جانکاری حاصل کر کے غور کرنا چاہیے۔
Retirement Planning کرتے ہوئے آنے والے وقت کی مہنگائی اور بڑھاپے میں ہونے والے صحت پر اخراجات کا خاص خیال رکھنے کے ضرورت ہے۔ گاہے بگاہے Retirement کے لیے کی گئی بچت کا جائزہ لینا چاہیئے اور اپنے Financial Goals کے ساتھ ٹریک پر رہنے کے لیے Adjust کرنا چاہیئے۔ ایک اچھی Retirement Planning آپ کو کبر السنّی کے دور میں سکون اور باوقار طریقے سے جینے میں آپ کی مدد کرے گی۔
ح۔ Financial Discipline اپنایئں
Financial Discipline طویل مدتی استحکام کی بنیاد ہے۔ ہمیں حقیقت پسندانہ اور قابلِ حصول مالی اہداف مقرر کرنا چاہیئے اور باقاعدگی کے ساتھ اپنی پیش رفت کو ٹریک کرنا چاہئے۔ Impulsive Purchase (جذبات میں بہہ کر خریداری) کرنے سے بچتے ہوئے اپنے بنائے ہوئے بجٹ پر جس حد تک ممکن ہو قائم رہنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
زندگی میں آنے والی اہم تبدیلیوں، مثلاً شادی، بچوں کی پیدائش، یا Career میں آنے والی تبدیلیوں کے مطابق منصوبے کو ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔ Disciplned رہنا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ چیلینجز کے مقابلے میں اپنے ارادے پر قائم رہیں گے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ ذاتی مالیات کا انتظام کوئی وقتی سرگرمی نہیں، بلکہ ایک مسلسل قائم رہنے والا عمل ہے۔ واضح مقاصد طے کرکے، اخراجات کو ٹریک کرکے، ہنگامی حالات کے لیے تیاری کرکے، اور دانشمندانہ سرمایہ کاری کرکے، ہم ایک محفوظ مالی مستقبل بنا سکتے ہیں۔ معمولی اقدامات سے آغاز کریں، مستقل مزاج رہیں، اور بدلتے حالات کے مطابق اپنے مالیاتی منصوبے کا باقاعدگی کے ساتھ جائزہ لیں۔ اس معاملے میں کامیابی کی اصل کنجی نظم و ضبط کی پابندی اور باخبر رہ کر فیصلہ لینا ہے۔